بھوتیا اسکول




یہ کہانی ایک ڈر سے بھری ہوئی ایک پرانی اور بھوتی ہوئی اسکول کی ہے، جو کہ ایک سنسان راہ چلتے وقت بھی ڈراونا ہوتا ہے۔ اس سکول کےیہ  بارے میں افواہیں کائی طرح گئی تھیں، اور ہر کوئی یہ جاننے کے لئے بے صبر تھا کہ کیا واقعی اس مقام میں کچھ پرانا ہے یا نہیں۔

یہ کہانی ایک تعلیمی ادارے کے ایک طالبہ، سمیرا، کے زبانی ہے جو کہ اسکول کے بارے میں سن کر بھی اس پر بڑا اثر نہیں پایا۔ وہ سوچتی تھی کہ یہ تو صرف افواہیں ہیں اور کچھ نہیں۔

ایک رات، جب سمیرا اسکول کے قریبی خواب گاہ میں سو رہی تھی، وہ ایک عجیب صوت سنتی ہے۔ وہ صوت کھڑکی کی طرف سے آ رہا تھا، جیسے کوئی کچھ باریک چیزیں کھول رہا ہو۔ سمیرا اب نیند سے جاگ کر خود کو سکون میں لانے کی کوشش کرتی ہے، لیکن وہ صوت کی طرف بڑھتی جاتی ہے۔

سمیرا نے اپنے کمرے کی کھڑکی کو کھولا اور اس نے دیکھا کہ کچھ بند چیزیں اسکول کے اندر کی طرف جا رہی ہیں۔ وہ ہل گئی اور سوچتی ہے کہ شاید کوئی چور ہو، لیکن وہ بھی کچھ انتہائی عجیب چیزیں دیکھ رہی ہے۔

وہ اسکول کے اندر چلا جاتی ہے اور وہ وہاں پر دیکھتی ہے کہ اسکول کی ہر طرف انتہائی طرح کی سیانے چیزیں لٹک رہی ہیں۔ اسکول کے دیواروں پر تصاویر بھٹک رہی ہیں، اور خوفناک طرح کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔

سمیرا نے ڈر کے مارے ہوئے دل کے ساتھ اسکول کی گہرائیوں میں داخل ہو جاتی ہے، جہاں وہ ایک انتہائی دنگ پیشی کا منظر دیکھتی ہے۔ ایک پرانی کتاب کے کیڈا کو اُن لوگوں نے اس سکول کے پیچھے کی باتوں کا طوفان کہ کر اڑایا تھا۔ ان لوگوں کی موت ہو چکی تھی، لیکن ان کی روحیں اب بھی اس اسکول میں کیدیں بن کر آباد تھیں۔

اسکول کے اندر سمیرا نے ان روحوں کو دیکھا، جو کہ انتہائی بڑی خوفناکی کے ساتھ اسکول کے کونوں میں آباد تھیں۔ انہوں نے اسکول کو اپنی قید میں رکھ لیا تھا اور ان کی روحوں کو ہر طرف پھیلانے والے طاقتور بھوتوں کا راج تھا۔

سمیرا کی آنکھوں کے سامنے یہ تماشا ہو رہا ہوتا ہے جب اس نے اسکول کے اندر کی گہرائیوں میں چلا جانے کا ارادہ کیا تھا۔ وہ اب بھی ڈر کے مارے ہوئے تھی، لیکن اب اسکول کے اندر بننے والے ان روحوں کے خلاف انتہائی بہادری سے کھڑی تھی۔

سمیرا نے اس بڑے سنسان اور بھوتی اسکول کو چھوڑنے کے لئے ان کی روحوں کے ساتھ ایک انتہائی مقدس جگہ تلاش کی، جہاں وہ ان کی روحوں کو رہنے دیتی ہیں۔ اسکول کے اندر کی گہرائیوں میں ایک پرانا معبد ملتا ہے جو کہ اسی مقصد کے لئے بنایا گیا تھا۔

سمیرا نے ان روحوں کو ان معبد میں رہنے دیا اور ان کی آوازوں کو ختم کیا۔ اس نے ان کی آزادی کے لئے قربانیاں دی اور ان کی روحوں کو آزاد کیا۔

آج تک، وہ ایک زندگی کی بڑی کہانی سناتی ہے، جو کہ اس پرانے اور بھوتی اسکول کی خوفناک حقیقت کو بیان کرتی ہے۔ اس کے بعد سے وہ سکول کبھی بھی ایک سنسان مقام نہیں رہا، اور سمیرا کی کوششوں نے ان روحوں کو آزاد کیا۔

یہ کہانی ایک سنسان اسکول کی حقیقت کو بیان کرتی ہے اور دکھاتی ہے کہ بعض مقامات ایسے بھوتوں کی قید سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ ہماری دنیا سے مختلف ہوتے ہیں۔ اس کہانی کا سبق یہ ہے کہ کبھی بھی ہم کسی مقام یا چیز کی خوفناکی کی قصہ نہیں سنتے ہیں، تو یہ ممکن ہے کہ وہ حقیقت ہو

No comments